Friday 20 September 2024

الرقیہ الشریعہ


 **رقیہ شرعیہ** ایک اسلامی طریقہ علاج ہے جس میں قرآن مجید کی آیات، دعائیں اور احادیث نبوی سے ثابت اذکار پڑھ کر بیمار یا پریشان حال افراد پر دم کیا جاتا ہے۔ اس کا مقصد جسمانی اور روحانی بیماریوں کا علاج اور شیطانی اثرات، حسد، جادو، اور نظر بد جیسے مسائل سے حفاظت فراہم کرنا ہوتا ہے۔

رقیہ شرعیہ میں عام طور پر درج ذیل چیزیں شامل ہوتی ہیں:

1. **قرآنی آیات**: مثلاً سورہ الفاتحہ، آیت الکرسی (سورہ البقرہ کی آیت 255)، سورہ الفلق، سورہ الناس وغیرہ۔
2. **مسنون دعائیں**: حضور نبی کریم ﷺ سے منقول دعائیں، جو مختلف مواقع پر یا بیماری کی حالت میں پڑھنے کے لیے سکھائی گئی ہیں۔
3. **اذکار**: اللہ تعالیٰ کے اسمائے حسنیٰ اور ذکر، جو دل کی تسلی اور روحانی سکون کے لیے کیے جاتے ہیں۔

رقیہ شرعیہ کا بنیادی اصول یہ ہے کہ اسے خالص اللہ کی رضا کے لیے اور یقین کامل کے ساتھ پڑھا جائے، کیونکہ شفا دینے والا صرف اللہ ہے۔ ### رقیہ شرعیہ کے اہم اجزاء:
1. **قرآنی آیات**:
   - **سورہ الفاتحہ**: اسے "شفاء" کہا گیا ہے اور نبی ﷺ نے خود اس کا استعمال کیا۔
   - **آیت الکرسی**: (سورہ البقرہ، 255) یہ آیت جادو، جنات اور شیطانی اثرات سے بچاتی ہے۔
   - **معوذتین** (سورہ الفلق اور سورہ الناس): یہ دو سورتیں خاص طور پر شیطانی اثرات اور نظر بد سے حفاظت کے لیے مفید ہیں۔

2. **مسنون دعائیں**:
   - نبی ﷺ سے منقول دعائیں، جیسے:
     > "اَعُوذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ"  
     (میں اللہ کے مکمل کلمات کے ذریعے ہر اُس چیز کے شر سے پناہ مانگتا ہوں جو اُس نے پیدا کی)۔
   - "بِسْمِ اللّٰہِ الَّذِیْ لَا یَضُرُّ مَعَ اسْمِہِ شَیْءٌ فِی الْاَرْضِ وَلَا فِی السَّمَاءِ وَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ"  
     (اللہ کے نام کے ساتھ، جس کے نام سے کوئی چیز زمین اور آسمان میں نقصان نہیں پہنچا سکتی، اور وہ سننے والا اور جاننے والا ہے)۔

3. **یقین اور توکل**:  
   رقیہ شرعیہ کا سب سے اہم حصہ یہ ہے کہ پڑھنے والا اور جس پر رقیہ کیا جا رہا ہے، دونوں کا اللہ تعالیٰ پر کامل یقین اور بھروسہ ہو کہ شفا صرف اور صرف اللہ کے حکم سے ملتی ہے۔

### رقیہ کرنے کا طریقہ:
1. رقیہ کرنے والا شخص پاک ہونا چاہیے، وضو کی حالت میں ہونا مستحب ہے۔
2. رقیہ میں مذکور آیات یا دعائیں زبان سے واضح طور پر پڑھیں اور اپنے ہاتھ پر پھونک کر جسم پر پھیر دیں یا جس شخص کے لیے رقیہ کیا جا رہا ہو اس پر پھونک دیں۔
3. رقیہ کا عمل بار بار کیا جا سکتا ہے اور مکمل یقین اور خشوع کے ساتھ ہونا چاہیے۔

### رقیہ کی ممانعت:
رقیہ شرعیہ میں کوئی بھی غیر اسلامی یا شرکیہ عمل شامل نہیں ہونا چاہیے۔ جیسے ، منتر، یا کسی غیر اللہ سے مدد مانگنا وغیرہ۔

یہ طریقہ علاج نبی کریم ﷺ کی سنت سے ثابت ہے اور اس میں خالص اللہ پر توکل اور اعتماد ضروری ہے۔
جی ہاں، **رقیہ شرعیہ** حدیث سے ثابت ہے۔ نبی کریم ﷺ نے خود رقیہ کیا اور دوسروں کو بھی اس کی اجازت دی۔ متعدد احادیث میں رقیہ کے بارے میں ذکر ملتا ہے جہاں نبی ﷺ نے مختلف صحابہ کو رقیہ کرنے کی ہدایت دی یا ان کے رقیہ کرنے کو پسند فرمایا۔

چند اہم احادیث درج ذیل ہیں:

1. **صحیح بخاری** میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی ﷺ بیماری کے وقت اپنے اوپر سورہ الفلق اور سورہ الناس پڑھ کر دم کیا کرتے تھے:
   > "جب رسول اللہ ﷺ بیمار ہوتے تو آپ اپنے اوپر معوذتین پڑھتے اور اپنے ہاتھوں پر دم کر کے جسم پر پھیر لیتے۔"

2. **صحیح مسلم** میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا:
   > "ہر وہ رقیہ جائز ہے جو شرک پر مبنی نہ ہو۔"

3. ایک اور حدیث میں حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ صحابہ کرام ایک سفر میں تھے جب انہیں ایک قبیلے کے سردار کو بچھو نے ڈس لیا۔ ایک صحابی نے سورہ الفاتحہ پڑھ کر دم کیا اور سردار کو شفا مل گئی۔ اس واقعے کا ذکر جب نبی ﷺ کے سامنے ہوا تو آپ نے اس عمل کی تعریف فرمائی اور فرمایا:
   > "تمہیں کیسے معلوم ہوا کہ سورہ الفاتحہ رقیہ ہے؟" (صحیح بخاری)

ان احادیث سے واضح ہوتا ہے کہ رقیہ شرعیہ کا عمل سنت نبوی ﷺ سے ثابت ہے، بشرطیکہ اس میں شرک یا غیر شرعی عمل شامل نہ ہو۔

No comments:

Post a Comment

Note: only a member of this blog may post a comment.